مرکزی وزیرجیوتی رادتیہ سندھیا سے وزیر اعلیٰ ریونت ریڈیاور نائب وزیر علیٰ بھٹی وکرمارکی ملاقات
دہلی23اگست(سماجی خبریں/پریس نوٹ):وزیر اعلیٰ ریونت ریڈیاور نائب وزیر علیٰ بھٹی وکرمارکا نے دلی میں مرکزی ٹیلی کام اور مواصلات کے وزیر جیوتی رادتیہ سندھیا سےملاقات کرتے ہوئے T-Fiber پروجیکٹ کے لیے 1779 کروڑ روپے کا بلاسود قرض فراہم کرنےاور نیشنل اپٹیکل فائبرنیٹوک (NOFN ) کے پہلے مرحلے بھارت نیٹ -3 کے اسٹریکچر کو کھڑا کرنے کیلئے ڈی پی آر کی منظوری کا مطالبہ کیا جس کے ذریعہ ریاست کے 93 لاکھ گھرانوں کو300 روپے ماہانہ میں فائبر کنکشن دیا جاسکے۔ چیف منسٹر ریونت ریڈی نے مرکزی ٹیلی کام اور مواصلات کے وزیر جیوترادتیہ سندھیا کوبتایا کہ دیہی علاقوں میں 63 لاکھ گھرانوں اور شہری علاقوں میں 30 لاکھ گھرانوں کو 300 روپے ماہانہ پر فائبر کنکشن فراہم کرنے کا ہدف ہے۔ ساتھ ہی ریاست کے تمام گرام پنچایتوں، منڈلوں اور اضلاع کو آپٹیکل فائبر پروجیکٹ کے ذریعے T-Fiber کے ذریعے کنیکٹیوٹی فراہم کرنا ہے ۔ 65500سرکاری اداروں کو G2G (گورنمنٹ ٹو گورنمنٹ) اور G2C (گورنمنٹ ٹو سٹیزن) کنیکٹیویٹی فراہم کرنے کے علاوہ ریاست کے دیہی علاقوں میں 63 لاکھ گھرانوں اور شہری علاقوں میں 30 لاکھ گھرانوں کو ماہانہ صرف روپے کی لاگت سے فراہم کیا جائے گاتاکہ 300K انٹرنیٹ، کیبل ٹی وی اور ای ایجوکیشن خدمات فراہم کرنے کا منصوبہ ہے۔ اس موقع پر چیف منسٹر ریونتھ ریڈی نے مرکزی وزیر سندھیا کی توجہ دلائی کہ حکومت پہلے ہی ریاست میں 300 ریتھو ویدیکوں کو T-Fiber کے ذریعے Rythu Nestham پروگرام کو نافذ کر رہی ہے اور T-Fiber کے ذریعے سماجی بہبود کے اسکولوں کو انٹرنیٹ کی سہولت فراہم کی جا رہی ہے۔ اس موقع پر وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی نے مرکزی وزیر سندھیا کو مطلع کیا کہ ریاستی حکومت نے پہلے ہی 1779 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کے ساتھ مجوزہ ٹی فائیبر پروجیکٹ پر عمل آوری کے لیے مختلف مالیاتی اداروں کے ذریعے 530 کروڑ روپے جمع کیے ہیں۔منصوبہ میں پیش رفت کیلئے چیف منسٹر ریونت ریڈی نے مرکزی وزیر سندھیا سے اپیل کی ہے کہ وہ یونیورسل سروس اوبلیگیشن فنڈ (یو ایس ایف او) کے ذریعے 1,779 کروڑ روپے کی کل سرمایہ کاری لاگت کا بلا سود طویل مدتی قرض فراہم کریں۔وزیر اعلیٰ نے مرکزی وزیر سندھیا سے کہا کہ وہ ریاستی حکومت کو نیشنل آپٹیکل فائبر نیٹ ورک (این او ایف این) کے پہلے مرحلے کا بنیادی ڈھانچہ بروقت فراہم کریں۔فی الحال، NOFN کا پہلا مرحلہ ریاست کے کچھ اضلاع میںبنیادی ڈھانچوں کی بنیاد پر چل رہا ہے۔سی ایم نے مرکزی وزیر کو سمجھایا کہ ٹی فائبر دیگر علاقوں میں ابتدائی اسٹریکچرکی تعمیر کی بنیاد پر چل رہا ہے۔ اس طرح، نیٹ ورک کے موثر انتظام اور استعمال کے لیے NOFN پہلے مرحلے کا بنیادی ڈھانچہ بروقت فراہم کرنے کیدرخواست کی ہے۔وزیر اعلیٰ نے مرکزی وزیر کو یاد دلایا کہ ریاستی حکومت نے NOFN کے پہلے مرحلے کو بھارت نیٹ-3اسٹریکچر کی تعمیر میں تبدیل کرنے کے لیے گزشتہ سال اکتوبر میں مرکزی حکومت کو ڈی پی آر بھیجا تھا۔ انہوں نے ڈی پی آر کو جلد منظور کرنے کی اپیل کی۔وزیر اعلیٰ کا خیال ہے کہ بھارت نیٹ-3 کے ذریعے ہم ریاست کے 33 اضلاع کے شہریوں کو ای-گورننس فراہم کر سکیں گے۔ چیف منسٹر ریونت ریڈی نے مرکزی وزیر جیوترادتیہ سندھیا سے کہا ہے کہ وہ بھارت نیٹ موومنٹ اسکیم کو لاگو کریں جس کا مقصد دیہی علاقوں کو ٹی فائیبر تک تیز رفتار انٹرنیٹ کی سہولت فراہم کرنا ہے۔