بچوں سے ملاقات اور تعلیمی سرگرمیوں کے متاثر ہونے پر کیا احتجاج. حکومت سے مسائل حل کرنے کا کیا مطالبہ
نارائن پیٹ 21 ڈسمبر(سماجی خبریں): سابقہ دس دنوں سے جاری سرو شکسہ ابھیان کے تحت کام کرنے والے اساتذہ کی جانب سے جاری احتجاج کے باعث نارائن پیٹ کستوربا گاندھی گرلز ہائی اسکول میں تعلیم تعطل کا شکار ہے ، جبکہ ریاستی حکومت کی جانب سے ایس ایس سی سالانا امتحانات کی تاریخوں کا اعلان سے طالبات تعلیم کو لیکر پریشان ہیں. ان خیالات کا اظہار سائی کمار ضلع صدر پی ڈی ایس یو نے کیا.
اس موقع پر انہوں نے مزید کہا کہ ایک طرف جہاں اساتزہ کے احتجاج کے چلتے اسکوم میں تعلیم متاثر ہو رہی ہے تو دوسری طرف اولیائے طالبات جب اپنے لڑکیوں سے ملاقات کیلئے آرے ہیں تو انہیں اسکول انتظامیہ کی جانب سے ملاقات کا موقع فراہم نہیں کئے جانے کو لیکر آج ضلع مستقر کے کستوربھا گاندھی نارائن پیٹ میں زیر تعلیم لڑکیوں کے والدین نے یادگیر روڈ شاہرہ کو ایک گھنٹے طویل احتجاج کیا.
انہوں نے مزید کہا کہ آج تیسرا ہفتہ تھا، اس لیے والدین ہاسٹل کے پاس جمع ہوئے۔ لیکن انہیں اپنی بیٹیوں سے ملنے کی اجازت نہیں دی گئی۔ اس پر والدین نے ہاسٹل کے سامنے یادیگیری مین روڈ پر سڑک بلاک کر دی۔ پی ڈی ایس یو اور ایس ایف آئی طلباء تنظیموں نے اس احتجاج کی حمایت کی۔
تقریباً ایک گھنٹے تک سڑک بلاک رہی لیکن تعلیمی اداروں کے کوئی بھی افسر وہاں نہیں آئے۔ اس پر پولیس نے مداخلت کی اور طلباء سے ملنے کے لیے اجازت لینے کو کہا۔ اس پر والدین نے پولیس سے بحث کی اور کہا کہ ہم نے خود ہی یہاں آنے کا فیصلہ کیا ہے اور ہمیں اجازت کی ضرورت نہیں ہے۔
آخر میں پولیس نے تعلیمی افسروں سے بات کرنے کا وعدہ کیا اور والدین نے احتجاج ختم کر دیا۔ دسویں جماعت کے امتحانات قریب ہیں اور طلباء کو پڑھائی نہیں ہو رہی جس کی وجہ سے ان کا مستقبل خطرے میں ہے۔ پی ڈی ایس یو کے ضلع صدر ایس۔سائی کمار اور ایس ایف آئی کے ضلع سکریٹری نرہری نے کہا کہ حکومت کو فوری طور پر سرو شکسہ ابیان کے ملازمین کے مسئلے کو حل کرنا چاہیے تاکہ طلباء کی تعلیم متاثر نہ ہو۔