16/04/2025

وقف قانون کی مخالفت میں نارائن پیٹ میں احتجاجی ریالی کا انعقاد، سیاہ قانون واپس لینے کا مطالبہ

0 0
Read Time:2 Minute, 31 Second

سیاہ قانون واپس لینے تک جدوجہد جاری رکھنے اور مسلم پرسنل لاء بورڈ کی جانب سے جاری کردہ لائحہ عمل پر اقدامات کرنے کا اعلان۔

نارائن پیٹ 8/اپریل (سماجی خبریں):- وقف کی جائیدادیں اللہ کی ملکیت ہے۔ جس کو نہ ہی بیچا جا سکتا ہے اور نہ ہی اس کو کسی کے حوالہ کیا جا سکتا ہے۔ مرکزی حکومت کی جانب سے وقف ترمیمی قانون کے ذریعہ وقف پروٹیکشن ایکٹ کو کمزور کرتے ہوئے وقف ترمیمی بل 2025 کو پارلیمنٹ اور راجیہ سبھا میں منظور کرواکر وقف جائیدادوں کو چھیننے کی مذموم کوشش کی گئی ہے۔ اس کے خلاف ملک بھر کے مسلمانوں صدائے احتجاج بلند کرتے ہوئے اس قانون کو رد کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

اسی ضمن میں مسلمانانِ نارائن پیٹ کی جانب سے بلا تفریق سیاسی جماعتوں کے تمام کل جماعتوں کی جانب سے جناب سید شاہ غیاث الدین قادری سجادہ درگاہ تقی بابا کی قیادت میں احتجاجی ریالی کا انعقاد عمل میں لایا گیا۔

جس کا آغاز احاطہ جامع مسجد سے شروع ہوتے ہوئے نارائن پیٹ کی مختلف شاہرہوں سے ہوتے ہوئے آر ڈی او دفتر پر اختتام عمل میں لایا گیا۔

اس موقع پر نوجوانوں کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔ دوران ریالی وقف قانون واپس لینے، مودی تیری تاناشاہی نہیں چلے گی جیسے فلک شگاف نعروں کے ذریعہ اپنے غم و غصہ کا اظہار کیا۔ بعد ازاں ایک تحریری یاداشت آر ڈی او کے حوالے کی گئی جس میں سیاہ قانون کو واپس لینے کا مطالبہ کیا گیا۔

اس موقع پر عبدالسلیم ایڈوکیٹ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومتیں آتی اور جاتی ہیں۔ پر اللہ کی خوشنودی کیلئے رضاکارانہ طور پر دی جانے والی زمینوں پر سوائے اللہ کے کسی کا حق نہیں رہتا۔ اور یہ زمینیں تا قیامت تک وقف ہی رہتی ہیں۔

اس موقع پر انہوں نے نوجوانوں کے جذبے کو سراہا اور مستقبل میں مسلم پرسنل لا بورڈ کی جانب سے فراہم کی جانے والی گائیڈ لائنز کے تحت مستقبل میں احتجاج کو جاری رکھنے اور سیاہ قانون واپس لینے تک جدوجہد کرنے کا ارادہ ظاہر کیا ۔

اس موقع پر پولیس انتظامیہ کی جانب سے سخت حفاظتی انتظامات کئے گئے تھے جس کی راست نگرانی ضلع ایڈیشنل ایس پی جناب ریاض الحق صاحب نے کی۔ اس موقع پر ان کے ہمراہ ڈی ایس پی این لنگایہ، سرکل انسپکٹر شیوا شنکر کے علاوہ پولیس کی بھاری نفری تعینات کی گئی تھی۔

اس موقع پر مسلم قائدین جناب محمد نواز موسی، امیر الدین ایڈوکیٹ، محمد تقی چاند، عظیم مڑکی، محمد فیروز، تقی چاندپیر، طاہر پاشاہ، ظہیرصوفی کے علاوہ سینکڑوں نوجوانوں نے شرکت کی جن میں قابل الذکر مجیب انپور، محمد عرفان، فیضان کنچکر، ذبی، فیاض قریشی، ادنان موجود تھے۔

مزید مطالعہ کیلئے:-

وقف کی جائیدادیں اللہ کی ملکیت، قانون بناکر قبضہ کرنے کی ناکام سازش کے خلاف اٹکور میں احتجاج

نارائن پیٹ زکوٰۃ اینڈ ویلفیئر ٹرسٹ کی جانب سے یتیم طلباء و طالبات میں اسکالرشپس کی تقسیم.

ajax-loader-2x وقف قانون کی مخالفت میں نارائن پیٹ میں احتجاجی ریالی کا انعقاد، سیاہ قانون واپس لینے کا مطالبہ

About Post Author

samajikhabren

As a journalist, I have always been driven to uncover the truth and share the stories that need to be told. With 14 years of experience in the field, I have honed my skills in research, interviewing, and storytelling to bring you the most accurate and compelling news. if you have some thing to tell me. share your experience on samajikhabren@gmail.com
happy وقف قانون کی مخالفت میں نارائن پیٹ میں احتجاجی ریالی کا انعقاد، سیاہ قانون واپس لینے کا مطالبہ
Happy
0 %
sad وقف قانون کی مخالفت میں نارائن پیٹ میں احتجاجی ریالی کا انعقاد، سیاہ قانون واپس لینے کا مطالبہ
Sad
0 %
excited وقف قانون کی مخالفت میں نارائن پیٹ میں احتجاجی ریالی کا انعقاد، سیاہ قانون واپس لینے کا مطالبہ
Excited
0 %
sleepy وقف قانون کی مخالفت میں نارائن پیٹ میں احتجاجی ریالی کا انعقاد، سیاہ قانون واپس لینے کا مطالبہ
Sleepy
0 %
angry وقف قانون کی مخالفت میں نارائن پیٹ میں احتجاجی ریالی کا انعقاد، سیاہ قانون واپس لینے کا مطالبہ
Angry
0 %
surprise وقف قانون کی مخالفت میں نارائن پیٹ میں احتجاجی ریالی کا انعقاد، سیاہ قانون واپس لینے کا مطالبہ
Surprise
0 %

متعلقہ خبریں

Average Rating

5 Star
0%
4 Star
0%
3 Star
0%
2 Star
0%
1 Star
0%

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے