اپنے خطاب میں انہوں نے کہا کہ دنیا کی زندگی ایک دھوکہ ہے اس کے برخلاف لوگ زیادہ سے زیادہ دنیا کمانے میں لگے ہوئے ہیں۔ دنیا کے حرص میں آخرت سے غفلت برتنا آخرت کو تباہ کرنا ہے۔
انبیائے کی بعثت کا مقصد اللہ کی وحدانیت کو ثابت کرنا اور تمام باطل خداؤں کی عبادت سے بندوں کو روکنا تھا. اس کا کیلئے آدم علیہ السلام سے لیکر آخری نبی محمد صلی اللہ علیہ و سلم تک تمام نے اسی مقصد کے حصوکیلئے تمام تکالیف کو برداشت کیا. باطل خدا کے مقابل واحد و لا شریک کی عبادت پر لوگوں کو دعوت دی. انبیاء کے بعد یہ ذمہ داری امت محمدی ﷺٓ پر ہے.
مساجد اللہ کا گھر اور دین کے مرکز ہیں، مسلمانوں کو چھاہئے کہ وہ مساجد دین کی اشاعت کا مرکز بنائیں اور دعوت دین کیلئے استعمال کریں، اللہ کے بندوں کو اللہ کے دین کی طرف بلانے اور اسلام کے خلاف پھیلائے جانے والے غلط فہمیوں کو دور کرنے کا مرکز بنائیں.
آخر میں انہوں نے سوالات کا سیشن کا انعقاد بعد نماز رکھا گیا . اس موقع پر فضیلتہ الشیخ عبد الرحیم صابری جامعی حفظہ اللہ نے تمام مصلیان سے بات کی اور سوالات کے جوابات احسن طریقہ سے دئے. اس موقع پر جناب محمد آصف، امام مسجد محمد مظہر عمری، رضاء ربانی، حبیب الرحمن، نصیر الدین و دیگر موجود تھے.