مظلوم طبقات سے عملی اظہار یکجہتی دین کا بنیادی تقاضا۔مسلم مشاورتی کونسل تلنگانہ کا اجلاس
حیدرآباد 24 دسمبر(سماجی خبریں ):مسلم مشاورتی کونسل تلنگانہ کا ایک اہم اجلاس میڈیا پلیس آڈیٹوریم میں منعقد ہوا اجلاس میں علماء و مشائقین کے علاوہ ملت کے کئی اہم دانشور حضرات شریک تھے حافظ و قاری زعیم الدین احمد کی تلاوت کلام پاک سے کاروائی کا آغاز ہوا،جناب اقبال احمد انجینئر صاحب نے ابتدائی کلمات پیش کئے اور اجلاس کی غرض و غایت پر روشنی ڈالی۔
مولانا عبید الرحمن اطہر ندوی، خطیب مسجد ٹین پوش ریڈ ہلز نے مسلم مشاورتی کونسل سے ان کی دلچسپی کا سبب بتاتے ہوئے فرمایا کہ ملت کے لئے آئندہ لائحہ عمل بنانا اس کونسل کا مقصد بتایا گیا تھا جس پر میرا احساس یہ ہیکہ لائحہ عمل تو بہت سے اکابرین نے پیش کر دیا ہے اس پر عمل آوری کی طرف توجہ دینے کی اب ضرورت ہے۔
جناب عبد المجید شعیب، معاون امیر حلقہ جماعت اسلامی ہند تلنگانہ نے مسلم مشاورتی کونسل تلنگانہ کے پچھلے اجلاسوں کی روداد پیش کی اور کہا کہ کونسل میں مزید علماء و دانشوروں کی شرکت کو یقینی بنانااورملت کے مختلف امور ومسائل میں وسیع تر مشاورت کے ذریعہ مشترکہ جدو جہد اجلاس کے ایجنڈے کا اہم موضوع ہے اس مقصد کے لئے تمام شرکاء کو اپنی رائے کا اظہار کرنے کی دعوت دی اور یاد دلایا کہ گذشتہ اجلاسوں میں مظلوم طبقات سے ملاقات بھی کونسل نے طئے کیا تھا۔
مولانا احمد ومیض ندوی نے فرمایا کہ دلت و دیگر پسماندہ طبقات کے ساتھ ملت کا وسیع تر اتحاد بننا چاہئے اور ملک میں امبیڈ کر پر امیت شاہ کی ہرزہ سرائی کو لیکر جس طرح احتجاج چل رہے ہیں ان میں مسلمان بھی اپنا رول ادا کریں۔ اجلاس میں متعد د علماء و دانشواروں نے تلنگانہ میں بڑھتی ہوئی فرقہ پرستی پر اظہار تشویش کیا اور اس کے تدارک پر غور کرنے اور منظم جد و جہد کرنے پر تجاویز پیش کی۔ کانگریس حکومت کی اس مسئلہ پر خاموشی کو اجلاس تشویش کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔
جناب ضیاء الدین نیر، تعمیر ملت نے سیرت پاک ؐکا واقعہ بیان کرتے ہوئے کہا مظلوموں کا ساتھ دینا حضور ﷺ کی سنت سے ثابت ہے اور ہمیں اس پر کام کرنا چاہیے۔
مولانا انعام الحق قاسمی نے ملت میں اتحاد کی ان کوششوں کو خوش آئند قرار دیا اور کہا کہ ایسی ہر کوشش کی تائید کی جانی چاہئے۔
مولانا احمد احسینی سعید القادری، صدر قادر یہ انٹرنیشنل آرگنائزیشن نے اتحاد کی کوششوں کو وقت کی اہم ضرورت قرار دیا اور ملت میں تعلیمی انقلاب لانے کی ضرورت پر زور دیا۔
مولانا زبیر، جمیعۃ العلماء حیدر آباد، مولانا محمد مظہر الدین میں شمشیری القاسمی، سٹی جمیعۃ العلماء نے کہا کہ ایسے اجلاس منعقد ہوتے رہنے چاہئے اور ملت کے تمام مسائل پر ہمیں مل بیٹھ کر مشاورت کرنی چاہیئے اور آئندہ کا منصوبہ بنائیں۔
ایڈوکیٹ میر مسعود علی خان نے کہا کہ مشاورت کے ایسے اجلاس میں شرکت ان کے لئے پہلا موقع ہے اور اس پر انہیں بیحد خوشی ہے۔
مولانا تجمل حسین قاسمی، سید فخرالدین علی احمد۔ مولانا صوفی عقیل انصاری، مولانا آصف عمری، جمیعت اہلحدیث،جناب عبد الحکیم، مولانا عبد الفتاح عادل سبیلی، صدر وفاق العلماء حیدرآباد کے علاوہ ملت کے دیگر اہم افراد نے اس اجلاس میں شرکت کی رہی۔
اجلاس میں طے کیا گیا کہ پارلیمنٹ میں امیت شاہ کا دیا گیا بیان پسماند و طبقات مخالف ذہنیت کا عکاس ہے اس لئے ان طبقات کے ساتھ اظہار یکجہتی ضروری ہے اور ان کے ساتھ ایک نشست منعقد کی جائے آئندہ اجلاس ان شاء اللہ 19،جنوری2025 کو منعقد ہو گا۔جناب ضیاء الدین نیر کی دعا پر نشست اختتام کو پہونچی۔