کولکتہ میں ہوئے عصمت دری و قتل کے واقع پر لیڈر آف اپوزیشن راہول گاندھی نے سماجی رابطہ سائیٹ X اپنا شدد رد عمل ظاہر کیا اور لکھا کہ
کولکتہ میں ایک جونیئر ڈاکٹر کی عصمت دری اور قتل کے لرزہ خیز واقعے سے پورا ملک صدمے میں ہے۔ جس طرح اس کے خلاف ظالمانہ اور غیر انسانی فعل کی پرتیں سامنے آ رہی ہیں، اس سے ڈاکٹر برادری اور خواتین میں عدم تحفظ کی فضا ہے۔
متاثرہ کو انصاف فراہم کرنے کے بجائے ملزمان کو بچانے کی کوشش ہسپتال اور مقامی انتظامیہ پر سنگین سوالات اٹھاتی ہے۔
اس واقعے نے سوچنے پر مجبور کر دیا ہے کہ اگر میڈیکل کالج جیسی جگہ پر ڈاکٹرز محفوظ نہیں تو والدین اپنی بیٹیوں کو باہر تعلیم کے لیے کیسے بھیجیں گے۔ نربھیا کیس کے بعد بنائے گئے سخت قوانین بھی ایسے جرائم کو روکنے میں ناکام کیوں ہیں؟
ہاتھرس سے اناؤ اور کٹھوعہ سے کولکاتہ تک خواتین کے خلاف مسلسل بڑھتے ہوئے واقعات پر ہر پارٹی، سماج کے ہر طبقے کو سنجیدگی سے بات چیت کرنی ہوگی اور ٹھوس اقدامات کرنے ہوں گے۔
میں اس ناقابل برداشت دکھ میں متاثرہ خاندان کے ساتھ کھڑا ہوں۔ انہیں ہر قیمت پر انصاف ملنا چاہیے اور مجرموں کو ایسی سزا ملنی چاہیے کہ معاشرے میں ایک مثال کے طور پر پیش ہو۔