نارائن پیٹ9/اگسٹ(سماجی خبریں):ضلع کلکٹر نارائن پیٹ سکتھا پٹنائک نے کہا کہ ہر شہری کو تین پودے لگا کر ماحولیات کے تحفظ میں شامل ہونا چاہیے۔ جمعہ کو ٹرینی کلکٹر گریما نارو کے ہمراہ کونڈا پور ضلع پریشد ہائی اسکول، دھنواڈا منڈل میں صفائی پروگرام میں شریک ہوکر شجر کاری کی۔ اس موقع پر ضلع کلکٹر نے کہا کہ حکومت نے دسویں جماعت کے طلبہ کے لیے سوچھ دھانم ہریالی پروگرام کا انعقاد کر رہی ہے، اس لیے ہر کسی کو صفائی کے بارے میں شعور بیداری ہونا چاہیے اور پودوں کے ماحول کے تحفظ میں تعاون کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ پیوریٹی اینڈ گریننس پروگرام ریاست بھر میں گزشتہ پیر سے جمعہ تک پانچ دنوں تک جاری رہا۔ کلکٹر نے بتایا کہ ان پانچ دنوں کے لئے تمام عہدیداروں نے تمام دیہاتوں اور قصبوں میں صفائی ستھرائی، پینے کے پانی کی فراہمی، زہریلے بخار سے بچاؤ، ماحولیات کے تحفظ وغیرہ پر خصوصی پروگرام کئے ہیں۔ پینے کے پانی کی فراہمی کے سلسلے میں مشن بھگیرتھا وینکٹ ریڈی نے طلباء کو کرشنا ندی کے پانی کو بڑی موٹروں کے ذریعے چندا پور پہنچانے اور اسے ریت سے فلٹر کرنے اور پائپ لائنوں کے ذریعے کلورینیشن کے بعد دیہات میں اوور ہیڈ ٹینکوں تک اور وہاں سے صاف پینے کے عمل کے بارے میں واقف کروایا۔اور جس سے دیہاتوں اور قصبوں کو پانی فراہم کیا جاتا ہے۔ انہوں نے مانسون کے دوران مچھروں سے بچاؤ کے لیے احتیاطی تدابیر کے بارے میں بتایا۔بعدازاں ضلع کلکٹر نے اسکول ہیڈماسٹر کو دو دن کے اندر اسکول کے احاطے میں کچن گارڈ قائم کرنے کا مشورہ دیا۔ تاہم طالبہ نے کلکٹر کو بتایا کہ اسکول میں لڑکیوں کے لیے بیت الخلاء کی کمی ہے اور اس نے متعلقہ حکام کو اس مسئلے کو جلد از جلد حل کرنے کی ہدایت کی۔ اس کے علاوہ نویں جماعت کی طالبہ نندنی نے پوچھا کہ’میڈم، اگر میں کلکٹر بننا چاہتی ہوں تو مجھے کیا کرنا چاہیے؟کلکٹر نے یہ کہتے ہوئے جواب دیا کہ دسویں جماعت ان کے سامنے پہلا قدم ہے اور انہوں نے مشورہ دیا کہ وہ اس پر توجہ مرکوز کریں اور منصوبہ بندی کے مطابق محنت سے مطالعہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ اگر آپ سخت محنت کرنے کچھ نا کچھ حاصل کیا جاسکتا ہے اور نارائن پیٹ ضلع کے دو یا تین کلکٹر بھی ہیں۔ کلکٹر نے طلباء کو بتایا کہ فی الحال ٹرینی کلکٹر گریما نرولا اتراکھنڈ سے یہاں آئی ہیں اور انہوں نے بھی بہت محنت سے تعلیم حاصل کی اور آل انڈیا (آئی اے ایس) میں 39 واں رینک حاصل کیا۔ اسکول کے کچن شیڈ کا معائنہ کرنے کے بعد کلکٹر نے شیڈ کی چھت کو ٹھیک کرنے کا حکم دیا۔ بعد میں کلکٹر نے موضع کے ہیلتھ سب سنٹر کا معائنہ کیا۔ انہوں نے فیور سروے کی تفصیلات دریافت کیں۔ طبی عملے کو مشورہ دیا کہ سروے رجسٹر لازمی لکھا جائے۔ اے این ایم اور آشا کارکنوں کو حکم دیا گیا کہ وہ سرکاری اسپتالوں میں ڈلیوری کو یقینی بنانے کے لیے سخت محنت کریں۔ اس پروگرام میں مشن بھگیرتھا ای ای وینکٹ ریڈی، ایم پی ڈی او سائی پرکاش، تحصیلدار سنیتا، آروگیہ کیندر کے ڈاکٹر اور اسپتال کے دیگر عملہ شریک تھے