24/12/2024

اسلام اور مسلمانوں پر ہونے والے حملوں‌کا قانون کے دائرے میں رہ کر صدائے احتجاج بلند کریں.مفتی سیدشاہ صغیر احمد نقشبندی محبوب نگرمیں مجدد الف ثانیؒ کانفرنس سے خطاب

1 1
Read Time:9 Minute, 26 Second
محبوب نگر-31/اگست(پریس نوٹ) حضور نجم المحدثین حضرت العلامہ الحاج مفتی حافظ سیدشاہ صغیر احمد صاحب قبلہ نقشبندی شیخ الحدیث جامعہ نظامیہ نے فرمایا کہ ملکی سطح پر وقفہ وقفہ سے جوفتنے برپا کئے جارہے ہیں اس کا سد باب ملت اسلامیہ کے غیور علمائے کرام مشائخ عظام اور ملت کے درد مند نوجوانوں کی جانب سے اجتماعی طور پر دینا ناگزیر ہے،نجم المحدثین علامہ حافظ مفتی سید شاہ صغیر احمد نقشبندی شیخ الحدیث جامعہ نظامیہ سرپرست جلسہ نے کل رآت یونیک گارڈن فنکشن ہال رائچور روڈ محبوب نگر میں منعقدہ عظیم الشان حضرت شیخ احمد فاروقیؒ سرہندی مجدد الف ثانی کے عرس شریف تقاریب کے موقعہ پر ممعقدہ پانچویں سالانہ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا،جس کا اہتمام سلسلۂ عالیہ نقشبندیہ مجددیہ قادریہ نے کیا تھا-مولوی حافظ وقاری نور محمد نقشبندی نے اپنے مخصوص لحن وترنم میں تلاوت قرآن حکیم کیا-حافظ محمد عبدالقدیر عزیزی قادری برادر سجادہ نشین ومتولی شہنشاہِ ولایتؒ حضرت سید محمد عبدالقادر باباؒ نے بارگاہ رسالت مآبؐ میں ہدیہ نعت شریف پیش کی-حضرت مولانا سید شاہ خضر نقشبندی مجددی قادری سجادہ نشین نقشبند دکنؒ،مصباح القلوب حضرت تحسین شاہ ثانی نقشبندی مجددی قادری سجادہ نشین قطب دکن حضرت سید مسکین شاہ صاحب نقشبندی مجددی قادریؒ،حضرت مولانا سید شاہ غوث محی الدین نقشبندی مجددی قادری سجادہ نشین حضرت سیدمحمد بادشاہ بخاری شاہ صاحبؒ قبلہ نقشبندی مجددی قادری مہمانان خصوصی تھے- حضرت علامہ مفتی سیدشاہ صغیر احمد نقشبندی نے سلسلۂ خطاب جاری رکھتے ہوئے کہاکہ بھارت میں دو ادوار ایسے گذرے ہیں پہلا پانچویں صدی ہجری کا دور اور دوسرا دسویں صدی کا دور جس میں مساجد میں اذان دینے والا نہیں تھا،دین کی باتیں کرنا دشوار تھا پہلا دور حضرت سیدنا خواجہ معین الدین حسن چشتی المعروف بہ خواجہ غریب النوازؒ پھر انکےؒ بعد چارسو سالہ دور مسلم مملکت کا رہا پھر حضرت شیخ احمد سرہندی رحمہ اللہ کا دور آیا آپؒ نے اکبر بادشاہ کے دین الہی نکالے گئے پچاس سالہ دور کا قلعہ قُمع کیا،اکبر کا ایسا تاریک دور تھا کہ جس میں اسلام اور مسلم گُھٹن کی زندگی بسر کر رہے تھے،جبکہ اکبر بادشاہ پہلے ایسا نہیں تھا اولیاء اللہ اور علماءکرام کی بڑی قدر ومنزلت کیا کرتاتھا مگر بعد میں علماء سُو اور صوفیائے سُو کی صحبت کی بناء پر اکبر بادشاہ نے گائے کو ذبح کرنا حرام،خنزیر جائز،مسلم لڑکی کو ذبح کرنا جائز،علمائے حق اور مشائخ کو دریا میں پھینکوادیتا یا شہید کرنے کا حکم دیدیتا یہ سارے ہلاکت خیز امور کی اکبر بادشاہ نے پاسداری کی،علامہ صغیر نقشبندی نے دوٹوک الفاظ میں کہاکہ جب جب فرعون پیدا ہوتے رہینگے موسیٰؑ کے صفات سے متصف حضرات کو اللہ جل مجدہ دنیا میں مصلحین امت کو بھیج کر سد باب فرماتا رہے گا،آج ملکی سطح پر آسام میں شادی بیاہ کو بجائے قاضی حضرات یا علماء کرام کے پڑھانے کے بجائے گورنمنٹ رجسٹرڈ،یکساں سیول کوڈ،طلاق ثلاثہ و دیگر اسلام اور مسلم دشمن قوانین لائے جارہے ہیں اس کا خاتمہ تب ہی ممکن ہوسکتا ہے جب ہم حضرت خواجہ غریب النوازؒ اور حضرت شیخ احمد سر ہندی مجدد الف ثانیؒ کی تعلیمات پر سختی کیساتھ عمل پیرا ہو جائیں-سنت نبویؐ کو زندگیوں لازمی میں اپنائیں، نمازیں جماعت کے ساتھ ادائیگی کی کوشش کریں،عشق اپنے محبوب کے اداوؤں کو اپنانے کا نام ہی عشق ہے،63سالہ دور زندگی حضرت شیخ احمد سر ہندی مجدد الف ثانیؓ کی سنت نبوی ﷺ کا عملی پیکر تھی،علامہ صغیر نقشبندی نے مزید کہاکہ ملک میں 331 برس مغلیہ سلطنت کا دور حکومت جاری تھا یہ لوگ ہندوستان میں ساڑھے بتیس لاکھ مربع میل پر حکومت پھیلی ہوئی تھی ساری دنیا میں جتنی آبادی تھی اسکی آدھی سے زیادہ آبادی ہندوستان کی حکومت تھی،جبکہ ساڑھے بائیس لاکھ مربع میل پر خلیفۂ رسول اللہؐ امیرالمؤمنین حضرت سیدنا عمر فاروقؓ کی حکومت تھی،علامہ نقشبندی نے یہ بھی کہاکہ حضرت مجدد الف ثانیؒ جب جب اکبر بادشاہ کے اجلاس میں تشریف لے جاتے اس لئے کہ اکبر بادشاہ کے دربار میں کیا کچھ غیر اسلامی شِعار چل رہے ہیں اسکا سد باب کرسکیں- حضرت مجدد الف ثانیؓ نے حضور اکرمؐ کے طریقۂ کار کو اپنایا،536 خطوط عربی و فارسی میں ہے اکبر کےبعد جہانگیربادشاہ بناتو اس کوبھی لکھا لکھنے سے قبل نارگاہ خداوندی میں بصدقۂ آقائے دوجہاں ﷺ استدعاء کرتے کہ الہ اللعٰلمین مجھ پر کرم و فضل فرمائیں اگر آپ کرم فرمائینگے تو مجھے کامیابی حاصل ہوگی-جنگ بدر میں باطل ہزاروں کی تعداد میں آئے جبکہ 313 ہی حق پر تھے-حضرت شیخ احمد سرہندی مجدد الف ثانیؓ کو سولی پر لٹکانا چاہتے تھے،سب سے بڑا افضل جہاد یہ ہیکہ بادشاہ کے سامنے حق گوئی کرنا ہی بڑا جہاد ہے، جہانگیر کے سامنے اتنا چھوٹا دروازہ بنایا گیا تھا تاکہ لوگ سر جھکاکر آئیں،مگر حضرت مجدد الف ثانیؒ نے اپنا قدم مبارک رکھکر تشریف لے گئے فرمایا کہ یہ سر جھکے گا تو صرف رب کائینات کے سامنے،حضرت مجدد الف ثانیؓ کو سات لڑکے تھے،جہانگیر کی اولاد میں حضرت اورنگ زیب عالمگیرؒ بھی آئے ہیں-حضور شیخ الاسلام عارف باللہ حافظ امام محمد انواراللہ فاروقی فضیلت جنگ بہادربانئ جامعہ نظامیہ نے 154 سال قبل خاتم النبیین صل اللہ علیہ وعلی آلہ وصحبہ وسلم کے اشارۂ منامی سے ازہند جامعہ نظامیہ کا قیام زہد ورع تقویٰ و توکل پر فرمایا جہاں سے علامہ ڈاکٹر حمیداللہؒ فرانس،ثانئہ امام اعظم ابوحنیفہ حضرت علامہ ابوالوفا الافغانیؒ،ابوالحسنات حضرت علامہ الحاج سید عبداللہ شاہ صاحب قبلہ نقشبندی مجددی قادری محدث دکنؒ،علامہ مفتی محمد رکن الدینؒ،علامہ سید شاہ ابراھیم ادیب رضویؒ ودیگر اجلہ علمائے کرام ومشائخِ عِظام جامعہ نظامیہ سے فارغ التحصیل ہوئے ہیں-علامہ صغیر نقشبندی نے ببانگ دہل کہاکہ مسلمان سیاسی غلامی کی زنجیر سے باہر آجائیں سیاسی آقاوؤں کے سامنے اگر مسلمان جانا چاہتے ہیں تو وہ اپنے مفادات کو بالائے طاق رکھتے ہوئے صرف اور صرف ملت کےمسائل لئے جائیں،آج موذی کی چاپلوسی کرنے والے نام نہاد علماء سو و مشائخ سو جو وقف ترمیمی بل کی تائید کی جارہی ہے بالکلیہ طور پر غلط ہے ایسے نام نہادوں سے چوکنا رہیں کبھی بھی انہیں قریب نہ آنے دیں-فخر نظامیہ حضرت علامہ الحاج سیدشاہ عزیز اللہ قادری نقشبندی مجددی شیخ العقائد جامعہ نظامیہ نے کہاکہ آج ہمیں حضرت شیخ احمد سرہندی مجدد الف ثانیؒ کے ذکر کی محفل میں جمع ہونے کی سعادت حاصل ہوئی ہے،بانئہ محفل نجم المحدثین حضرت العلامہ مفتی سید شاہ صغیر احمد نقشبندی شیخ الحدیث جامعہ نظامیہ سے بصیرت افروز خطاب سماعت فرمایا،حضرت مجدد الف ثانی کا نام احمد ہے اور آپ کے والد ماجد کانام عبدالاحدؒ ہے، علامہ نے کہاکہ آقائے دوجہاںؐ نےاحادیث نبویؐ میں اشارہ فرمایا کہ ہر سوسال کے سِرے میں اللہ سبحانہ تعالی ایک مجدد کو روآنہ فرمائے گا جب جب بھی شریعت میں بگاڑ پیدا ہوتا رہے گا،شریعت میں نئے نئے اعمال شریعت کے خلاف میں فتنے پیدا ہوتے رہینگے اس کے سد باب کے لئے علمائے صلح کو بھیجتا ریے گا جو دین میں غلط تأویلات کے ذریعہ دین میں غلط باتیں منسوب کی جاتی رہینگی اس کو صحیح معنوں میں پیش کرکے امت محمدیؐ کو گمراہی و بے دینی سے محفوظ فرمائینگے،پہلے دور میں حضرت عمر عبدالعلیمؒ،971ھ میں ولادت اور وفات 1034 ھجری میں ہوئی-حضرت شیخ احمد سرہندی مجدد الف ثانیؓ کے ذریعہ دین پاک کی حفاظت فرمایا،چھوٹی سی عمر شریف میں آپؒ حافظ قرآن حکیم بن گئے،چاروں سلسلوں کے اعلی درجہ پر فائز ومتمکن تھے، سلسلۂ نقشبندیہؒ کا فیض تاجدار نقشبند ہند حضرت خواجہ باقی باللہؒ دہلی نے دیکھا کہ شہنشاہ نقشبندؒ حضرت خواجہ بہاء الدین نقشبندؒ نے عالم رؤیا میں حضرت مجدد الف ثانیؒ کو خلافت دینے کا حکم فرمایا-فخر نظامیہ نے یہ بھی کہاکہ اللہ تعالیٰ نے اہلبیت اطہارؓ کی غیر معمولی محبت کو ہمارے سینوں میں محفوظ رکھا ہے جمیع صحابۂ کرامؓ کی عزت و ناموس کا ہرایک مسلمان پر لازم ہیکہ صحابہ کا ادب بجا لائیں انکی تنقیص سے سختی کیساتھ اجتناب کریں،حضرت مولائے کائنات کے لشکر میں بیس ہزار یہودی منافقین گھس گئے تھے جب حضرت سیدنا امام علی کرم اللہ وجہہ الکریم نے ان سے دریافت فرمایا کہ امیرالمؤمنین خلیفۂ رسول اللہ حضرت سیدنا عثمان غنیؓ کو کس نے شہید کیا تو بیس ہزار یہودیوں نے کہاکہ ہم شہید کئے ہیں نعوذ باللہ من ذلک- آج نعض گوشوں سے حضرت سیدنا امیر معاویہؓ صحابہ رسولؐ کی سوئے ادبی کی جارہی ہے اس متعلق حضور شیخ الاسلام امام حافظ محمدانواراللہ فاروقیؒ بانئہ جامعہ نے اپنی شہرۂ آفاق تصنیف میں رقم فرمایا ہیکہ حضرت مولائے کائینات سیدنا علی کرم اللہ وجہہ الکریمؓ اور حضرت امیر معاویہؓ کے درمیان جو جنگ ہوئی ہے حصرت امیر معاویہؓ سے اجتہادی قطع ہوئی ہے جبکہ حضرت سیدنا علی کرم اللہ وجہہ الکریمؓ حق پرتھے-اسی کو جمیع اولیاء اللہ بالخصوص حضرت شیخ احمد سرہندی مجدد الف ثانیؓ نے بھی رقم فرمایا ہے- میزبان مقرر فخر محبوب نگر حصرت مولانا حافظ محمد اسماعیل نظامی چشتی مولوی کامل الحدیث جامعہ نظامیہ امام جامع مسجد نے بھی خطاب کیا-شہہ نشین پر حضرت الحاج سید عبدالرزاق شاہ قادری سجادہ نشین قطب محبوب نگر حضرت سید مردان علی شاہؒ،حضرت الحاج سید شاہ امین الدین قادری سرپرست اعلیٰ کل ہند سنی علماء مشائخ بورڈ،حضرت قاضی سید شاہ غوث محی الدین قادری چشتی صدر بورڈ و صدر قاضی، اسدالعلماء تنویر صحافت مولانا محمد محسن پاشاہ انصاری قادری نقشبندی مجددی مولوی کامل الحدیث جامعہ نظامیہ و جنرل سیکریٹری کل ہندسنی علماء مشائخ بورڈ،نگران جلسہ حضرت مولانا حافظ الحاج محمد الیاس نقشبندی مولوی کامل جامعہ نظامیہ،مولانا حافظ محمد منیر الدین انواری نظامی چشتی مولوی عالم جامعہ نظامیہ امام وخطیب مسجد خضریٰ،مولانا حافظ محمد امتیازالرحمن رضوی قادری،مولانا سید یونس قادری برادر سجادہ سگرشریف،ممتاز سینیئر صحافی الحاج محمد عبدالرافع ذکی قادری مداری نائب صدر ریاستی ٹی یو ڈبلیو جے یو و معتمد مجلس انتظامی جامع مسجد،الحاج محمد عبدالقدوس نقشبندی میر مجلس دارالعلوم عربیہ کاورم پیٹھ،مولانا مفتی محمد صبغۃ اللہ نقشبندی نائب صدر بورڈ ومولوی کامل الفقہ جامعہ نظامیہ، مولانا حافظ سید بختیار الدین انصار چشتی قادری مولوی کامل جامعہ ونائب معتمد بورڈ،صوفی محمد عبدالعزیز معدومؔ بانی مدرسہ دارالعلوم صوفیہ،جناب محمد احمد ثناء صدر مجلس انتظامی جامع مسجد،جناب محمد کلیم الدین نائب صدر جامع مسجد،حافظ حسن بامجبور طاہری قادری امام وخطیب مسجد ریاض الجنہ،الحاج محمد عبدالضمیر طاہری قادری متولی شہنشاہ ولایتؒ حضرت سید محمد عبد القادرؒ بابا،جناب سید واصف شاہ قادری نبیرہ قطب محبوب نگرؒ، الحاج محمد ابراھیم نقشبندی سابق صدر موتی مسجد،مولانا حافظ محمد صابر پاشاہ نقشبندی صدر مؤدب دارالعلوم عربیہ کاورم پیٹھ،مولانا حافظ محمد زبیر نقشبندی،الحاج محمدعبدالجلیل نقشبندی،جناب محمد مکین انصاری ڈائیرکٹر آئے این آئی چینل(ادراک نیوز آف انڈیا)و دیگر موجودتھے-مولانا حافظ محمد عدنان حضرمی مولوی کامل جامعہ نظامیہ نے نظامت کے فرائض انجام دیئے-مولانا حافظ ریحان نقشبندی نے خطبۂ استقبالیہ دیا-اسدالعلماء تنویر صحافت مولانا محمدمحسن پاشاہ انصاری قادری نقشبندی مجددی مولوی کامل الحدیث جامعہ نظامیہ وجنرل سیکریٹری کل ہندسنی علماءمشائخ بورڈ نے کلمات تشکر ادا کیا-جناب محمد غوث قطب نے صلوۃ وسلام بارگاہ خیرالانامؐ پیش کیا جبکہ صوفی شاہ محمد عبدالعزیز معدومؔ نے فی البدیہی رقم کردہ منقبتی سلام بہ شان حضرت شیخ احمد سرہندی مجدد الف ثانیؒ پیش کیا-حضرت سید خضر شاہ نقشبندی نے رقت آمیز دعا فرمائی-ساڑھے گیارہ بجے نماز عشاء مولانا حافظ محمد الیاس نقشبندی نے پڑھائہ ہزاروں شرکاء کے لئے بکرے کے گوشت کی بریانی کا اہتمام کیاگیا تھا-

ajax-loader-2x اسلام اور مسلمانوں پر ہونے والے حملوں‌کا قانون کے دائرے میں رہ کر  صدائے احتجاج بلند کریں.مفتی سیدشاہ صغیر احمد نقشبندی  محبوب نگرمیں مجدد الف ثانیؒ کانفرنس سے خطاب

About Post Author

samajikhabren

As a journalist, I have always been driven to uncover the truth and share the stories that need to be told. With 14 years of experience in the field, I have honed my skills in research, interviewing, and storytelling to bring you the most accurate and compelling news. if you have some thing to tell me. share your experience on [email protected]
happy اسلام اور مسلمانوں پر ہونے والے حملوں‌کا قانون کے دائرے میں رہ کر  صدائے احتجاج بلند کریں.مفتی سیدشاہ صغیر احمد نقشبندی  محبوب نگرمیں مجدد الف ثانیؒ کانفرنس سے خطاب
Happy
0 %
sad اسلام اور مسلمانوں پر ہونے والے حملوں‌کا قانون کے دائرے میں رہ کر  صدائے احتجاج بلند کریں.مفتی سیدشاہ صغیر احمد نقشبندی  محبوب نگرمیں مجدد الف ثانیؒ کانفرنس سے خطاب
Sad
0 %
excited اسلام اور مسلمانوں پر ہونے والے حملوں‌کا قانون کے دائرے میں رہ کر  صدائے احتجاج بلند کریں.مفتی سیدشاہ صغیر احمد نقشبندی  محبوب نگرمیں مجدد الف ثانیؒ کانفرنس سے خطاب
Excited
0 %
sleepy اسلام اور مسلمانوں پر ہونے والے حملوں‌کا قانون کے دائرے میں رہ کر  صدائے احتجاج بلند کریں.مفتی سیدشاہ صغیر احمد نقشبندی  محبوب نگرمیں مجدد الف ثانیؒ کانفرنس سے خطاب
Sleepy
0 %
angry اسلام اور مسلمانوں پر ہونے والے حملوں‌کا قانون کے دائرے میں رہ کر  صدائے احتجاج بلند کریں.مفتی سیدشاہ صغیر احمد نقشبندی  محبوب نگرمیں مجدد الف ثانیؒ کانفرنس سے خطاب
Angry
0 %
surprise اسلام اور مسلمانوں پر ہونے والے حملوں‌کا قانون کے دائرے میں رہ کر  صدائے احتجاج بلند کریں.مفتی سیدشاہ صغیر احمد نقشبندی  محبوب نگرمیں مجدد الف ثانیؒ کانفرنس سے خطاب
Surprise
0 %

متعلقہ خبریں

Average Rating

5 Star
0%
4 Star
0%
3 Star
0%
2 Star
0%
1 Star
0%

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے