نارائن پیٹ 22اگست(سماجی خبریں): ایک طرف وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی اعلان کر رہے ہیں کہ ہم نے کسانوں کا دولاکھ روپئے تک کا قرض معاف کیا تو دوسری طرف ان کے وزرا ہیں جو کہہ رہے ہیں کہ قرض معافی کا عمل ابھی مکمل نہیں ہوا ہے۔ قرض معافی اسکیم کو لیکر وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی کا بیان گمراہ کن ہے۔ بی آر ایس پارٹی تلنگانہ کسانوں کے قرض معافی تک کسانوں کا ساتھ کھڑی ہے۔ ضرورت پڑی تو کرسی سے اتارنے کا کام بھی کرئیگی۔ ان خیالات کا اظہار ایس راجندر ریڈی سابق رکن اسمبلی نارائن پیٹ و ضلع صدر بی آر ایس پارٹی نے نارائن پیٹ میں منعقدہ دھرنہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا۔ اس موقع پر ان کے ہمراہ وجئے ساگر، اے۔ سرینواس ریڈی، و دیگر موجود تھے۔ اجلاس سے خطاب میں ایس راجندر ریڈی نے کہا کہ کے سی آر دورِ حکومت میں جہاں رعیتو بندھو، رعیتو بھیما، ہر گھر نل، مشن کاکتیہ کے ذریعہ ہر تلاب و کنٹوں کو سیراب کیا گیا۔ کسانوں کیلئے 24 گھنٹے برقی سربراہی، لاکھوں ایکڑ اراضی کو سیراب کرنے کیلئے پراجیکٹس کی تعمیر تو وہیں کانگریس پارٹی دور میں رعیتو بندھوں اسکیم کی عمل آواری میں پسینہ چھوٹ رہا ہے۔ رعیتوبندھوں اسکیم کی عمل آواری کیلئے شرائط رکھے جا رہے ہیں۔ انتخابات میں چھ گارینٹی کے نام پر عوام کو دھوکہ دینے کاکام کیا گیا۔ قرض معافی کے نام پر پھر یاک بار کسانوں کو دھوکہ دینے کا کام کر رہے ہیں۔ اگر حقیقت میں دولاکھ قرض معاف ہوتا تو کسانوں کو بینک کے چکر لگانے اور کلکٹریٹ کے روبرو دھرنہ منعظم کرنے کی کیوں ضرورت پڑھ رہی ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ کسانوں کو قرض معافی کے نام پر دھوکہ دیا جا رہا ہے۔ انہوں نے اس موقع پر کانگریس حکومت کو دسمبر تک تمام کسانوں کے قرض معاف کرنے کا مطالبہ کیا ۔ اجلاس سے اس موقع پر اے سرینواس ریڈی، کسان کمیٹی ارکان و دیگر نےخطاب کی۔ اس موقع پر ان کے ہمراہ چناریڈی، ودیگر موجود تھے۔