اٹکور۔28 نومبر(سماجی خبریں) اوٹکور منڈل تحصیلدار آفس کے سامنے ( AIPKMS)آل انڈیا پروگریسیو ایگریکلچرل لیبر یونین کی جانب احتجاج کیا گیا کہ زرعی مزدوروں سے انتخابات سے قبل کانگریس حکومت کے وعدے کے مطابق 12000 ہزار روپے لیف الاؤنس کی اجرت کی فوری فراہمی کے لیے تحریک شروع کی ہے۔
اس احتجاجی پروگرام میں اے آئی پی کے ایم ایس منڈل کے صدر لکوٹیچنپا منڈل سکریٹری کولم پلی ملیش نائب صدر کنکارائیڈو اسسٹنٹ سکریٹری کے لنگپا، راجیشوری اور گارالودھارنا نے شرکت کی جس میں اے آئی پی کے ایم ایس نارائنا پیٹزیلا کے صدر سلیم، چننپا اور کے ملیش نے کہا کہ 50 فیصد سے زیادہ کسان اپنی روزی روٹی کے لیے زرعی مزدوروں پر انحصار کرتے ہیں اور انہیں سارا سال کام نہیں ملتا، اس کے لیے گاؤں چھوڑ کر شہروں کی طرف ہجرت کرنی پڑتی ہے۔ جبکہ حکومت کو ان کے تحفظ کے لیے کچھ نہیں کررہی ہیں۔
45 لاکھ کروڑ تلنگانہ کی ریاستی حکومت کے بجٹ میں کھیتی مزدوروں کے لیے کچھ بھی مختص نہیں کیا گیا ہے جس کا وعدہ کانگریس نے کیا تھا۔ چیف منسٹر ریونت ریڈی نے اپنی 6 گارنٹی کہا تھا کہ تلنگانہ میں حکومت آنے پر زرعی مزدوروں کو 12000 لیف الاؤنس دیں جائے گا۔
انہوں نے حکومت سے سوال کیا کہ ایک سال گزر گیا لیکن اس یقین دہانیوں کا کیا ہوا۔ جن کسانوں کے پاس تین ایکڑ سے کم زمین ہے، ان کا جینا دوبھر ہو گیا ہےاور انسان کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ زرعی مزدوروں کو 24 ہزار روپے سالانہ لیف الاؤنس کے طور پر دیا جانا چاہئے۔ لیکن ریونت ریڈی نے اقتدار میں آئے دس ماہ گزرنے کہ باوجود بھی انہوں نے اپنا وعدہ پورا نہیں کیا۔ اس موقع پر انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت کی جانب سے کئے گئے وعدے کے مطابق 12000 روپیوں کو فوری طور پر لاگو کیا جائے۔ اگر ایسا نہیں کیا گیا تو ریاست بھر کے ضلعی مراکز میں عوامی تحریک چلائی جائے گی۔
ریتھو سنگم منڈل کے سکریٹری سی اینجپا چننا بالو، پی وائی ایل کے رہنما کرشنا اور مزدور یونین کی رہنما رافعہ بیگم نے اس دھرنے کی حمایت کی، اس دھرنے میں پلیماڈی بجوار اتکور، پیدا پورلا، مالے پلی اوبلا پور کے مختلف دیہاتوں کی خواتین زرعی مزدوروں نے شرکت کی۔