دوسری جانب مشرق وسطیٰ میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کے پیش نظر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس آج طلب کرلیا گیا ہے۔ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے خطے میں بڑھتی ہوئی کشیدگی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ایک بار پھر فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا۔ادھر، برطانوی وزیراعظم سر کیئر اسٹارمر نے ایران کی جانب سے اسرائیل پر حملے کے بعد اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ برطانیہ اسرائیل کے ساتھ کھڑا ہے۔اپنے بیان میں سر کیئر اسٹارمر نے کہا کہ ایران کی خطے کو جنگ میں دھکیلنے کی کوشش قابل مذمت ہے، ایران کو ایسے حملے اور حزب اللّٰہ جیسی پراکسیز کو بند کرنا چاہیے۔
اقوام متحدہ سلامتی کونسل میں چین نے کہا کہ سلامتی کونسل کی اولینذمہ داریوں میں مشرقی وسطیٰ میں قیام امن کو تقینی بنانے کیلئے کام کرنا ہونا چاہئے . اسرائیل کی جانب سے لبنان میں جاری حملوںکے درمیان چین نے کہا کہ سلامتی کونسل کو چھاہئے کہ وہ گفتگو کے ذریعہ جلد قیام امن کیلئے اپنی ذمہ داریوںکو پورا کریں. اسرائیل اور لبنان میں بڑھتے کشیدگی سےپہلے ہی 12 لاکھ سے زائد لوگ بے گھر ہوکر لبنان چھوڑنے پر مجبور ہوچکے ہیں. چین نے اس موقع پر تمام فریقوں کو تحمل سے کام لینے کی اپیل کی ہے اور اسرائیل سے بھی اپیل کی کہ وہ کشیدگی میں اضافہ نہ کریں.
مزید خبروں کیلئے لنک پر کلک کریں:
ہندوستان میں ایرانی سفیر نے نیتن یاہو کو 21ویں صدی کا ہٹلر قرار دے دیا۔
ایران کا اسرائیل پر 180 سے زائد بیلاسٹک میزائیلوں سےحملہ، تیل ابیب ، ہائیفا شہروں میں سائرن سے خوف کی لہر
روسی وزیر اعظم کا دورہ ایران، ایرانی صدر نے کیا استقبال