خطہ میں بدامنی کیلئے اسرائیل ذمہ دار، اسرائیل کی جوابی کاروائی پر دوبارہ سخت حملہ کیا جائیگا.
نئی دہلی 2 اکتوبر (ایجنسی)ہندوستان میں ایران کے سفیر ایراج الٰہی نے آج کہا کہ اگر تل ابیب خطے میں تہران کے قومی اثاثوں اور مفادات پر حملہ کرنے سے باز نہیں آتا ہے تو ان کا ملک اسرائیل پر دوبارہ حملہ کرے گا۔
اسرائیل پر میزائل حملے کو "جوابی کارروائی” قرار دیتے ہوئے سفیر نے کہا کہ "ایران اپنے بین الاقوامی مفادات اور قومی سلامتی کے بارے میں مذاق نہیں کرتا۔” سفیر کا یہ تبصرہ مغربی ایشیا کے تنازعے میں تیزی سے اضافے کے بعد آیا ہے جب تہران نے منگل کو اسرائیل کو نشانہ بنانے والے تقریباً 200 میزائل داغے۔
غزہ کی پٹی میں اسرائیل اور حماس کے درمیان تقریباً ایک سال سے جاری تنازعہ اس وقت شدت اختیار کر گیا ہے جب تل ابیب نے ایران کی حمایت یافتہ عسکریت پسند تنظیم حزب اللہ کا پیچھا کیا جو حماس کی حمایت کرتی ہے۔ ایران نے گزشتہ ہفتے مارے گئے حزب اللہ کے سربراہ حسن نصر اللہ کے قتل کا بدلہ لینے کا عزم ظاہر کیا تھا اور اسرائیل کو خبردار کیا تھا کہ اس کے خلاف بیلسٹک میزائل حملہ کیا جائے گا۔
این ڈی ٹی وی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے ایرانی سفیر نے کہا کہ "اگر اسرائیل اپنی دشمنی اور ایران کے قومی مفادات کے خلاف اپنی خلاف ورزیوں سے باز نہ آیا تو اسے بار بار ایسے حملوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔”
انہوں نے مزید کہا کہ "نہ صرف خطے میں بلکہ پوری دنیا کے لوگ مغربی ایشیا میں اسرائیل کی دشمنانہ حرکتوں کا مشاہدہ کر رہے ہیں، ہر کوئی غزہ اور جنوبی لبنان میں خونریزی دیکھ رہا ہے، لوگ ناراض ہیں۔ اسرائیل نے انسانی حقوق کے تمام معاہدوں کی خلاف ورزی کی ہے۔ تمام بین الاقوامی قوانین، لہذا، پوری دنیا میں بہت سے لوگ اسرائیل کے خطے میں جو کچھ کر رہا ہے اس سے بہت ناراض ہیں۔”
سفیر نے مزید کہا کہ انہیں یقین ہے کہ اسرائیل پر ایران کے میزائل حملے کو "دنیا بھر کے بہت سے لوگوں کی حمایت حاصل ہوگی۔ آپ نے دیکھا ہے کہ کس طرح لوگوں نے فلسطین کے خلاف اسرائیل کی بربریت کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے دنیا بھر کی یونیورسٹیوں میں مارچ کیا۔”
مزید خبروں کیلئے لنک پر کلک کریں:
ایران کا اسرائیل پر 180 سے زائد بیلاسٹک میزائیلوں سےحملہ، تیل ابیب ، ہائیفا شہروں میں سائرن سے خوف کی لہر
روسی وزیر اعظم کا دورہ ایران، ایرانی صدر نے کیا استقبال
[…] […]