نئی دہلی24اگست(سماجی خبریں-ایجنسی): مرکزی حکومت کے تحت کام کرنے والے 23 لاکھ ملازمین کیلئے مودی حکومت نے یونیفائڈ پنشن اسکیم کو منظوری دے دی. جس کی اطلاع انفارمیشن اینڈ بروڈکاسٹ منسٹر و ریلوے مسٹر اشنوئی ویشنو نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا. تفصیلات بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اسکیم کا اطلاق مرکزی حکومت کے تحت کام کرنے والے 23لاکھ ملازمین پر ہوگا. ریاستی حکومتیں اس میں شامل ہونا چاہیں تو تب 90 لاکھ ملازمین اس اسکیم کے تحت فائدہ حاصل کرینگے. اس اسکیم کے تحت 25 سال خدمت انجام دینے پر آخر سال میں ملنے والی تنخوا کا 50 فیصد پنشن کے تحت دیا جائیگا. ملازمین کے انتقال پر افراد خاندان کو ملازم کے پنشن کی60 فیصد پنشن فراہم کی جائیگی. اس اسکیم کے تحت کم ازکم 10 سال خدمت انجام دیکر سبکدوشی پر ہر ماہ دس ہزار ماہانہ پنشن فراہم کی جائیگی.اس اسکیم میں یقینی پنشن، فیملی پنشن، اور کم از کم پنشن کے لیے افراط زر کے اشاریہ سازی کے انتظامات شامل ہیں، اس بات کو یقینی بناتے ہوئے کہ فوائد وقت کے ساتھ ساتھ اپنی قدر کو برقرار رکھیں۔اس اسکیم میں عملے کا حصہ 10فیصد رہے گا، جو پچھلے ڈھانچے سے کوئی تبدیلی نہیں کرے گا۔ تاہم، مرکزی حکومت کے تعاون کا ہر تین سال بعد دوبارہ جائزہ لیا جائے گا۔ساتھ ہی ملازمین کو یہ حق حاصل رہیگا کہ وہ موجودہ نیو پنشن اسکیم یا پھر نیو یونیفائیڈ پنشن اسکیم میں سے کا انتقاب کریں. اس اسکیم کا اطلاق یکم اپریل 2025 سے ہوگا جس میں 2004 کے بعد سے ریٹائر ہونے والے ملازمین کو بھی شامل کیا جا سکتا ہے. جس کی عمل آواری میں مالیاتی اثرات میں بقایا جات کے لیے 800 کروڑ روپے کا کل خرچ شامل ہے جس کی تخمینہ ابتدائی سالانہ لاگت 6,250 کروڑ ہے۔